.

چھوٹے بچے اگر بلا وجہ روتے ہیں تو انہیں یہ میڈیسن کھلائیں جھٹ سے چپ ہو جائیں گے


ناظرین بچے گھر کی رونق ہوتے ہیں  جب وہ ہنستے کھیلتے ہیں تو بہت پیارے لگتے ہیں۔ لیکن جب وہ بلا وجہ روتے ہیں ، چیختے چلاتے ہیں یا ضد کرتے ہیں تو پورے گھر کا ماحول ڈسٹرب ہو جاتاہے۔ بچے بول نہیں سکتے اس لیے وہ اپنی تما م ضروریات کے لیے روتے ہیں۔ بچے کے رونے کی کئی  ایک وجوہات ہو سکتی ہیں۔ بچے بھوک کی وجہ سے روتے ہیں۔پیٹ میں گیس ہو یا کیڑے ہوں تو روتے ہیں۔جسم میں کسی جگہ تکلیف  ہو تو روتے ہیں۔ ڈائیپر گیلا ہونے کی وجہ سے روتے ہیں اور نیند کی کمی کی وجہ سے بھی رو تے ہیں یہ بات والدین کے لیے سمجھنا انتہائی ضروری ہے کہ بچے کو کیا تکلیف ہےاور بچے کو کیا چاہیے۔بچے کو اگر  جسم میں کسی جگہ تکلیف ہو تو وہ بہت زیادہ چیختا ہے اور چلاتا ہے اور یہ لمحہ والدین کے لیے انتہائی تکلیف دہ ہوتا ہے لیکن پریشان ہونے کی بالکل بھی ضرورت نہیں کیونکہ  ہومیو پیتھک  کی ایک دوا جس کا نام کیمومیلا ہے   بچوں  کے امراض جیسے چڑ چڑا پن، بے چینی ، پیٹ درد، سر درد  کے لیے بہت مفید ہے نیز دانت نکالنے والے بچوں کے لیے اکسیر ہے۔اگر بچہ مسلسل رو رہا ہو تو اس دوا کو ہر پندرہ منٹ کے بعد بھی دہرایا جا سکتا ہے جب افاقہ ہو جائے تو اس کو بند کر دیں۔ تھوڑی سی چینی کو گرینڈ کر لیں اور اس  پہ کیمومیلا کا ایک قطرہ  ڈال کر بچے کو کھلا دیں ، انشاللہ دو یا تین خوراکیں ہی کافی ہو جائیں گی ۔

پنجاب حکومت کا انقلابی اقدام اب کینسر اور ٹیومر کا علاج بھی صحت کا رڈ کے ذریعے ہوگا۔ دیکھیں کون کون سے ہسپتال صحت کارڈ پر علاج کریں گے۔


پنجاب حکومت
پنجاب نے لاہور گھرکی ٹرسٹ ٹیچنگ اسپتال میں صحت کارڈ پر سائبر نائف ٹیکنالوجی سے علاج کی منظوری دے دی۔
روبوٹک طریقہ سے کینسر اور ٹیومرز کا علاج کرنے والی  سائبر نائف ٹیکنالوجی  اب لاہور میں بھی کینسر کے مریضوں کے علاج کے لئے دستیاب ہے۔لاہور گھرکی ٹرسٹ ٹیچنگ اسپتا ل میں سائبر نائف ٹیکنالوجی سے مریضوں کا علاج کرنے والے ریڈی ایشن کنسلٹنٹ کا کہنا ہے کہ سائبر نائف ٹیکنالوجی کینسر کے علاج کے ساتھ ساتھ ، کینسر کی وہ اقسام جن کا علاج سرجری کے ذریعے ممکن نہیں ہو پاتا یا جہاں سرجن کیس لینے سے انکار کر دیتے ہیں، وہاں سائبر نائف ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جاتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ بعض دفعہ ایسی صورتحال بھی ہوتی ہے جہاں مریض کو کینسر نہیں ہوتا بلکہ ٹیومر ہوتا ہے، اسکا علاج بھی سائبر نائف سے ہو سکتا ہے۔
مشین کے کام کرنے کے طریقے کار کے حوالے سے بتاتے ہوئے ریڈی ایشن کنسلٹنٹ کا کہنا ہے کہ سائبر نائف ٹیکنالوجی کی حامل یہ مشین روبوٹک انداز میں مختلف سمتوں میں گھوم کر بالکل اسی جگہ کو ٹارگٹ کرتی ہے ، جہاں ریڈی ایشن کرنا ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سائبر نائف ٹیکنالوجی کینسر اور ٹیومر جیسے امراض کیلئے روائتی تابکاری کے انداز سے بہتر ہے ۔تابکاری کے طریقہ سے ملحقہ اعضاء کو بھی نقصان پہنچتا ہے۔پنجاب حکومت کی جانب سے صحت کارڈ کی سہولت پر ، کینسر اور ٹیومر کے مریضوں کو گھرکی ٹرسٹ ٹیچنگ اسپتال میں سائبر نائف ٹیکنالوجی سے علاج کروانے کی منظوری دے دی گئی ہے ۔ ریڈی ایشن کنسلٹنٹ کے مطابق مشین کے ذریعے کینسر کی ابتدائی سٹیج والے مریضوں کا بغیر کسی نقصان علاج کیا جا سکتا ہے۔ اگر کوئی ایسامریض ہو جسکا کینسر چوتھی سٹیج پر ہو اور  پھیل کر کسی دوسرے اعضاء کو متاثر کر رہا ہے تو ایسے ٹیومرز کا علاج بھی مشین کے ذریعے ہو سکتا ہے۔

کیا اونچا سنتے ہو؟ ہومیو پیتھی میں ہر قسم کے بہرہ پن کا علاج ممکن۔


انسانی جسم میں قدرت کی عطا کردہ نعمتوں میں سے ایک نعمت کان بھی ہے۔کان کی مدد سےآواز ہمارے دماغ میں جاتی ہے اور دماغ اس پر اسس کرکے اسکا رپلائی دیتا ہے۔  اگر ہماری سننے کی قوت کم ہو جائے یا بالکل ختم ہو جائے تو اس کو ہم ہیرینک لاس یا دیفنیس کہتے ہیں۔ اسکی کئی ایک وجوہات ہو سکتی ہیں۔ بہرے پن کا عمر کے ساتھ گہرا تعلق ہے جب انسان کی عمرساٹھ  یا اس سے اوپر ہو جاتی ہے تو اعصاب کمزور پڑنا شروع ہو جاتے ہیں جس کی وجہ سے پارشیل یا مکمل بہرہ پن ہو سکتا ہے۔ دوسری  وجہ کسی شور والی جگہ پہ کام کرنا , شور کی intensity سوڈی بی اے سے زیادہ ہے تو  آپ تھوڑے عرصے کے بعد اس مسئلے کا شکار ہو سکتے ہیں۔ تیسرا  یہ مرض مورثی بھی ہو سکتا ہے۔ آ گر  آپ کے امی ابو میں سے کوئی  اس مسئلے کا شکار ہے تو آ پکو بھی  ہیرنک لاس کا مسئلہ ہو سکتا ہے۔چوتھا یہ مسئلہ پیدائشی بھی ہو سکتا ہے ۔ پانچواں یہ مرض کسی ایکسیڈنٹ یا حادثے کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے۔ اس کے علاج کی ہومیو پیتھک ادویات آپ کو بتانے لگا ہوں۔آپ کی علامات جس دوائی سے ملتی ہوں صرف وہی دوا استعمال کریں۔
برائیٹا کارب 200: بڑی عمر کے افراد جن کی عمر 60 سال سے زیادہ ہو گئی ہے  اور بہرہ پن کی شکایت ہو رہی ہے تو اس کے لیے برائٹا کارب بہت ہی موزوں دوائی ہے۔
چینوپوڈیم 30, 6x : ایسا بہرہ پن جس کے ساتھ کانوں میں شدید گھنٹیاں بجتی ہوں، بھنبھاہٹ ہوتی  ہو  اور شور سنائی دیتا ہو تو اس کے لیے یہ دوا مفید ہے۔
کالی میور 6x:  یہ کان سے دماغ کی طرف جانے والے نرو کی دوا ہے یہ سدئے  کھول دیتی ہے اور سماعت کو بڑھا دیتی ہے۔
کونیم200: یہ دوا رسولیوں  کو ٹھیک کرنے میں بڑا مقام رکھتی ہے۔ وہ بہرا پن جو کان میں رسولی کی وجہ سے ہو یا قوت سماعت میں کمی کی وجہ سے ہو اس کے لیے بہترین ہے۔یہ دوا  جوان اور عمر رسیدہ لوگوں کے لئے یکساں مفید ہے ۔
کلکیریا فلور 6x: یہ دوا بھی مسوں اور بتوڑیوں کے لیے بے حد مفید ہے۔ اگر کان کسی مسے یا ہڈی کے ابھار کی وجہ سے بند ہو تو اس کے لیے یہ دوا بے حد ضروری ہوتی ہے۔ یہ رکاوٹ کو دور کرتی ہے اور سماعت کو بحال کرتی ہے۔
آرنیکا 30 :  وہ لوگ جن کی سماعت ایکسیڈنٹ کی وجہ سے سر پر چوٹ لگ جانے کی وجہ سے یا کسی حادثہ کی وجہ سے متا ثر ہوئی ہو تو اس کے لیے یہ دوا عظیم نعمت کا درجہ رکھتی ہے۔  
پیارے دوستو۔ جو ادویات میں نے بتائی ہیں ضروری نہیں کہ ان کی ہر علامت آپ میں پائی جا ئے آپ نے ایک مین علامت کو مدنظر رکھتے ہوئے کسی ایک دوائی کا انتخاب کرنا ہے۔  اُس دوائی کو  مطلوبہ  طاقت میں لینا ہے اور اُس کے 5, 5  قطرے کھانا کھانے کے بعدپانی میں ڈال کر استعمال کرنے ہیں۔  بچوں کے لیے مقدار 3،3قطرے ہیں۔اگر دوائی کی طاقت ۲۰۰ ہے تو اس کی ایک خوارک دن میں کافی ہے اگر ۳۰ ہے تو دن میں تین بار استعمال کریں اور اگر 6x یا 3x ہے تو اسکی ۴، ۴ گولیا ں دن میں تین بار استعمال کریں۔
اگر آپکو ہماری یہ پوسٹ پسند آئے تو اسے شئیر ضرور کریں۔ شکریہ

شیشے کا لڑکا: جسم کی 100 ہڈیاں تڑوا نے کے بعد بھی زندگی سے مایوس نہیں۔جانیے وہ زندگی میں کیا بننا چاہتا ہے۔



بھار ت میں ایک چھوٹے طبقے سے تعلق رکھنے والا 12 سالہ لڑکا روہت بنیادی طور پر ہڈیوں کے بھرنے کی بیماری میں مبتلا ہے۔ڈاکٹروں کی تحقیق کے مطابق اس بیماری میں ٹوٹنے والی ہڈی دوبارہ جڑ تو جاتی ہے لیکن یہ اس قدر نازک ہوتی ہے کہ چھونے سے بھی ٹوٹ جاتی ہے۔ جس کی وجہ سے وہ اکثر درد و تکلیف  کی کیفیت میں مبتلا رہتا ہے۔ روہت کی عمر صرف 12 سال ہے اور حیران کن طور پر روہت کے جسم کی اب تک 100 سے زائد ہڈیاں ٹوٹ چکی ہیں۔ اس حساب سے اگر دیکھا جائے تو ہر سال اس کی 8 ہڈیاں ٹوٹی ہیں لیکن وہ پھر بھی سرواو کر رہا ہے۔ ہڈیوں کی بیماری کے باعث روہت  قد صرف ایک فٹ چار انچ ہے اور وزن محض 32 پاؤنڈز ہے۔ اسی وجہ سے معالجین سمیت دیگر متعلقہ افراد نے اسے شیشے کا لڑکا قرار دیا ہے۔
 

روہت بیماری کی وجہ سے نہ اپنے دوستوں کے ساتھ باہرجا کر کھیل سکتا ہے نہ اپنے روزمرہ کے کام سر انجام دے سکتا ہے بلکہ اپنے ہر کام کے لیے اپنی ماں پر انحصار کرتا ہے۔حوصلہ افزا بات یہ ہے کہ روہت کو اپنی تمام تر جسمانی کمزوری کا بخوبی احساس ہونے کے باوجود وہ اپنی آنکھوں میں گلوکار بنے کا خواب سجائے ہوئے ہے اور وہ ٹھیک ہونے کے بعد ہر قیمت پر گلوکار بننا چاہتا ہے۔طبی ماہرین کے مطابق یہ بیماری آسٹیوپوروسس (ہڈیاں بھرنے کی بیماری) اگرچہ اتنی عام نہیں ہے لیکن ابھی تک اسکا کوئی علاج بھی دریافت نہیں ہو سکا ۔مریض کو صرف کیلشیم سپلیمنٹس اور ہڈیوں کی نشوونما بڑھانے والی دیگر ادویات دے کر تکلیف کو کم کیا جاتا ہے۔

کان سے ریشہ بہنے کا پرماننٹ علاج صرف اور صرف ہومیو پیتھک سے ممکن ہے۔ مزید تفصیل ۔۔۔


 

انسانی جسم میں قدرت کی عطا کردہ نعمتوں میں سے ایک نعمت کان بھی ہے۔ کان میں ذرا سی تکلیف  کے باعث  دماغی تناو اور جسم میں بے چینی کی کیفیت رہتی ہے ۔ کان کی بیماریوں میں سے ایک یہ ہے کہ کان میں ریشہ یا پیپ آتی ہے  جس کی کئی وجو ہات ہو سکتی ہیں، مثلاً کان میں پھنسی یا پھوڑاکا ہونا، کان کے پردے میں سوراخ ہوجانا یا کان میں کسی بھی وجہ سے انفیکشن ہو جانا ہے۔اگر کان کی انفیکشن کچھ زیادہ بڑ ھ جائے تو قوت سماعت پر بھی اثر پڑتا ہے۔اس کے لیے ہمیشہ اندرونی دوا ہی استعمال کرنی چاہیے  اور کچھ  عرصہ کے لیے لگاتار استعمال کرنی چاہیے تاکہ مرض کا جڑ سے خاتمہ ہو جائے۔ اس کے علاج کی ہومیو پیتھک دوائیں آپ کو بتانے لگا ہوں۔آپ کی علامات جس دوائی سے ملتی ہوں صرف وہی دوا استعمال کریں۔
ہیپر سلف200, 30 : اگر کان پھنسی یا پھوڑے کی وجہ سے بہ رہا ہو تو ہیپر سلف اس کے لیے بہترین دوا ہے۔  یہ دوا چھوٹی طاقت میں پھوڑوں کو پکا دیتی ہے اور بڑی طاقت میں پھوڑوں کو خشک کر دیتی ہے۔
کالی میور 6x:یہ دوا کان کے دائمی خارج ہونے والے ریشہ کے لیے بہت ہی کار آمد ہے ایسے معاملات میں جب کان سے مواد خارج ہونے کے ساتھ بہرا پن اور شور بھی ہو۔ یہ دوا کان کی نالی کی سوجن کے لیے بھی بہترین ہے۔
مرک سال 30۔کان سے گاڑھا،  زرد اخراج ہوتا ہے جو کہ بدبودار اور خون ملا ہوتا ہے ۔مزید علامت یہ ہے کہ کان کا درد جو بستر کی گرمی اور رات کو بڑھتا ہے ۔ تیز چبھنے والا درد اور کان کے بیرونی حصہ پر پھوڑے نکلتے ہیں۔
ٹیلوریم 30 : اگر کان سے پتلا تیزابی بدبودار مواد خارج ہو جو کان کو چھیل دے تو ٹیلوریم اس کی بہت ہی باکمال دوا ہے۔
پیارے دوستو۔ جو ادویات میں نے بتائی ہیں ضروری نہیں کہ ان کی ہر علامت آپ میں پائی جا ئے آپ نے ایک مین علامت کو مدنظر رکھتے ہوئے کسی ایک دوائی کا انتخاب کرنا ہے۔  اُس دوائی کو  مطلوبہ  طاقت میں لینا ہے اور اُس کے 10, 10  قطرے کھانا کھانے کے بعدپانی میں ڈال کر استعمال کرنے ہیں۔  بچوں کے لیے مقدار 3،3قطرے ہیں۔اگر دوائی کی طاقت ۲۰۰ ہے تو اس کی ایک خوارک دن میں کافی ہے اگر ۳۰ ہے تو دن میں تین بار استعمال کریں

موبائل فون کا حد سے زیادہ استعمال جلد موت کا باعث بن سکتا ہے۔ سائنسدانوں کی حیران کن رپورٹ



آج کل جسے دیکھو موبائل فون میں گم ہے۔ موبائل فون کے بے شمار نقصانات سامنے آچکے ہیں اور اس پر کئی مضامین بھی لکھے جا چکے ہیں، اب حال ہی ہونے والی ایک نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ موبائل فون کا حد سے زیادہ استعمال جلد موت کے خطرے کو بڑھا دیتا ہے۔انٹرنیشنل میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک نئی تحقیق میں سائنسدانوں نے حیران کن انکشاف کیا ہے کہ موبائل فون کا حد سے زیادہ استعمال انسانوں میں خطرناک بیماریوں کا سبب بن کر ان کی عمر میں کمی لا سکتا ہے۔

موبائل فون کے زیادہ استعمال کی وجہ سے ہماری صحت مند سرگرمیاں نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہیں۔ سائنسدانوں نے یہ انکشاف کیا ہے کہ موبائل کی اسکرین زیادہ دیر تک دیکھنے سے آنکھوں کو جو نقصان پہنچتا ہے وہ جسم کے دیگر اعضا پر بھی منفی اثرات مرتب کرتا ہے۔اس نئی تحقیق میں سائنسدانوں نے مکھیوں پر چند تجربات کیے، اس تجربات کے دوران جن مکھیوں کو زیادہ دیر روشنی میں رکھا گیا تھا ان کی عمر میں دیگر مکھیوں کی نسبت واضح کمی نوٹ کی گئی۔جس کا واضح مطلب یہ ہے کہ موبائل اسکرین سے آنکھوں کو پہنچنے والا نقصان دیگر اعضا کے ساتھ ساتھ ہمارے  مدافعتی نظام کو بھی متاثر کرتا ہے اور کئی حوالوں سے نقصان دہ ثابت ہوتا ہے۔

اگر آپ کو ہماری یہ پوسٹ پسند آئے تو اسے شئیر ضرور کریں۔